آزاد کشمیر کا ضلعی سدھنوتی 1996ء میں قائم ہوا۔ اس کا رقبہ 569 مربع کلو میٹر ہے۔ جو آزاد کشمیر کے کل رقبے کا %4 ہے۔ اس ضلع کی آبادی 340,000 نفوس پر مشتمل ہے۔ اس ضلع کے تاریخی مقامات میں بارل اور منگ تاریخی اہمیت رکھتے ہیں۔ قلعہ بارل پلندری شہر سے 14 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس ضلع کے سیاحتی مقامات میں بارل، بلوچ، بیٹھک گجن، ٹھنڈی کسی قلعاں، بساڑی، تراڑکھل اور آزاد پین مشہور ہیں۔ تراڑکھل کے گاؤں نیریاں شریف میں ایک مذہبی و روحانی پیشوا پیر علاؤ الدین صدیقی کی کاوشوں سے ایک اسلامک یو نیورسٹی قائم کی گئی ہے۔ نیریاں شریف میں پیر محی الدین غزنوی اور ان کے صاحبزادے پیر علاؤ الد ین صدیقی کا مزار مرجع خلائق ہے۔ پلندری شہر پلندری آزاد کشمیر کا ایک چھوٹا قصبہ نما شہر ہے۔ یہ ضلع سدھنوتی کا ضلعی ہیڈ کوارٹر بھی ہے ۔ سطح سمندر سے اس کی بلندی 4500 فٹ ہے۔ 1996 میں سدھنوتی کو ضلعی درجہ ملنے کے بعد پلندری شہر کو مرکزی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ قبل ازیں پلندری ضلع پونچھ کی ایک تحصیل تھی۔ پلندری میں کیڈٹ کالج ایک مثالی تعلیمی ادارہ ہے جبکہ مولانا محمد یوسف کا قائم کردہ دینی دار العلوم بھی ایک اہم درس گاہ ہے۔ شہر میں ادارے ، ہوٹل، ریسٹ ہاؤس اور حکومتی دفاتر قائم ہیں۔ شہر میں ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاء دستیاب ہیں۔ پلندری شہر پہاڑوں کی چوٹی پر واقع ہے۔ اس کے آس پاس خوبصورت جنگلات ہیں ۔ یہاں سے پاکستان کا شہر راولپنڈی 97 کلومیٹر اور راولاکوٹ 54 کلو میٹر ہے ۔ جبکہ دارالحکومت مظفر آباد 100 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ سیاحتی اعتبار سے پلندری پر کشش مقام ہے۔ پلندری شہر سے مشرق کی سمت ایک کلومیٹر کے فاصلے پر مہاراجہ پونچھ کا تاریخی محل واقع ہے جسے مقامی لوگ باولی کہتے ہیں۔ یہ فن تعمیر کا ایک عظیم شاہکار ہے لیکن حکومتی بے حسی کے سبب یہ تاریخی عمارت خستہ حال ہو رہی ہے ۔ اس تاریخی ورثے کو بچانا اہلیان علاقہ کی قومی ذمہ داری ہے۔
The Azad Kashmir News Blogger is your insider guide to all the latest happenings and breaking news in the region. Our team of dedicated bloggers works tirelessly to bring you the most accurate and up-to-date information on local events, politics, sports, and more. With our finger on the pulse of Azad Kashmir, we provide unique insights and perspectives on the news that matters most to you. Stay connected and stay informed with the Azad Kashmir News Blogger.
منگل، 11 اپریل، 2023
پیر، 10 اپریل، 2023
کشمیر اور اردو صحافت
مہاراجہ پرتاب سنگھ کے عہد حکومت میں ایک ہند و صحافی لالہ ملک راج صراف کی مسلسل کوشش سے 20 مئی 1924ء کو جموں سے پہلا اردو اخبار رنبیر جاری ہوا۔ یہ اخبار 26 سال تک (1950 تک) شائع ہوتا رہا۔ رنبیر شائع ہونے کے بعد 1932 ء تک کوئی دوسرا اخبار شائع نہ ہوا ۔ البتہ 1932ء کے بعد حسب ذیل اخبارات شائع ہوئے۔ امر سویرا، بیچ کشمیر میں ، ولن، پاسبان حقیقت، لارشن، انڈسٹریل ، زندگی، چاند، فردوس، چناب، خورشید، جمہور اور جاوید فیرو مہاراجہ ہری سنگھ کے عہد حکومت میں وادی کشمیر سے پہلا اردو اخبار وتستا جاری ہوا جسے پنڈت پریم ناتھ بزاز نے جاری کیا۔ اس کے بعد وادی کشمیر سے جو اخبارات شائع ہوئے ان کے نام حسب ذیل ہیں۔ ہمدردہ کیسری ، دیش ، خالد ، خدمت، حقیقت، صداقت، نور، جہانگیر اسلام، راہنما، قومی درد، بے کار، حریت، دہقان، توحید، بدایت، سدھار، اصلاح، وکیل، روشنی ، ذوالفقار ، خالصه گزت، امرت ، منطور، شمشیر، دچار ، طبیب ، مسیحا، نشاط ، کونگ پوش پیغام، پنوار گزٹ ، سدھارک، زعفران، کشمیر، ابرق، کشمیر کرانیکل، جو ہر وغیرہ۔ ریاست جموں کشمیر میں پریس ایکٹ مہاراجہ پرتاب سنگھ کے عہد میں بنا۔ اس ایکٹ کے تحت کوئی اخبار جاری کرنے کی درخواست پر صرف مہاراجہ بہادر ہی غور کر سکتا تھا۔ جموں کشمیر کی صحافتی تاریخ میں 13 فروری 1944 ء کو وزیر اعظم سربی این راؤ نے اپنے دفتر میں پہلی پریس کانفرنس طلب کی جس میں 20 کے قریب ایڈیٹروں اور اخباری نمائندوں نے شرکت کی۔ ریاست جموں کشمیر کے نامور صحافی و دانشور دید حسین 5 نومبر 2015 ء کو جموں میں انتقال کر گئے۔
جمعہ، 7 اپریل، 2023
ریاست جموں کشمیر کا کل رقبہ
ریاست جموں کشمیر کا کل رقبہ 84,471 مربع میل (218779 مربع کلومیٹر) ہے ۔ بلحاظ رقبہ ریاست جموں کشمیر دنیا کے 111 آزاد خود مختار ممالک سے بڑی ہے۔ تقسیم کشمیر سے پہلے ریاست کاصوبائی رقبہ حسب ذیل تھا۔
صوبہ جموں.12.378 مربع میل
صوبہ کشمیر.8.539 مربع میل
صوبه لداخ و گلگت.63.554 مربع میل
1947ء کے بعد ریاست جموں کشمیر پر پاکستان ، ہندوستان اور چین کے قبضے کے سبب
ریاست کے مقبوضہ علاقوں کا رقبہ حسب ذیل ہے۔بھارت کے زیر قبضہ صوبه لداخ.24.569 مربع میل
صوبہ کشمیر.6.839 مربع میل
صوبہ جموں.9,880 مربع میل کل بھارتی مقبوضہ علاقہ 41,342 مربع میل ہے (1.07.075 مربع کلو میٹر ) ۔
پاکستان کے زیر قبضہ
آزاد کشمیر
27946 مربع میل (72,379.8 مربع کلومیٹر) 4,144 مربع میل (10.7329 مربع کلومیٹر )
کل پاکستانی علاقہ 32,090 مربع میل (83,112.7 مربع کلومیٹر) ہے۔
چین کے زیر قبضہ
1962 ء کی بھارت چین جنگ کے نتیجے میں چین نے بھارت کے زیر قبضہ صوبہ لداخ کا 9.171 مربع میل (23752.7 مربع کلو میٹر ) اپنے قبضے میں لے لیا جسے اقصائی چن کہا جاتا ہے۔ پاکستان کے صدر ایوب خان نے گلگت بلتستان کی شمال سرحد پر 1,868 مربع میل (4,838 مربع کلو میٹر) کا علاقہ پاک چین سرحدی معائدہ کرتے وقت (1963) چین کو تحفتا دے دیا۔ یہ دونوں خطے ملا کر چین کے زیر قبضہ ریاست جموں کشمیر کا کل 11039 مربع میل (28,590.8 مربع کلومیٹر ) علاقہ ہے۔
ضلع سدھنوتی کی مختصر تاریخ
آزاد کشمیر کا ضلعی سدھنوتی 1996ء میں قائم ہوا۔ اس کا رقبہ 569 مربع کلو میٹر ہے۔ جو آزاد کشمیر کے کل رقبے کا %4 ہے۔ اس ضلع کی آبادی 340,000 ن...
-
کھوئی رٹہ شہر بائی پاس کے قریب کباڑخانے کے ساتھ پایا جانے والا نامعلوم مزائل اس وقت شہریوں کی توجہ کا مرکز بن گیا یہ ماٹر گولا شہر کے ا...
-
aamirsohail755@gmail.com ۔ آزاد کشمیر میں ڈسٹرکٹ کونسلر انتخابات میں منتخب کیے جانے والے افراد ہوتے ہیں جن کی ذمہ داری ایک ڈسٹرکٹ یا شہر ک...
-
آزاد کشمیر کے حوالے سے کئی نظریات ہیں اور اس کا معنی بھی مختلف لوگوں کے لئے مختلف ہو سکتا ہے۔ اس کی عین تعریف یہ ہو سکتی ہے کہ یہ وہ خطہ ہے ...
-
جمہوری اور اسلامی صدارتی نظام دونوں مختلف نظام ہیں جو مختلف مقاصد کے لئے تشکیل دیے جاتے ہیں۔ جمہوری نظام میں، صدارتی نظام کی بنیاد جمہوریت ہ...
-
ریاست جموں کشمیر کا کل رقبہ 84,471 مربع میل (218779 مربع کلومیٹر) ہے ۔ بلحاظ رقبہ ریاست جموں کشمیر دنیا کے 111 آزاد خود مختار ممالک سے بڑی ہ...
-
تتہ پانی آزادکشمیر ک وٹلی روڈ پر گاڑی ٹوڈی سیلون کا المناک حادثہ ،حادثہ کاشکار گاڑی میں ڈپٹی کسٹودین کوٹلی راجہ یاسین قیصر اپنی فیملی کے ہمر...