منگل، 11 اپریل، 2023

ضلع سدھنوتی کی مختصر تاریخ



آزاد کشمیر کا ضلعی سدھنوتی 1996ء میں قائم ہوا۔ اس کا رقبہ 569 مربع کلو میٹر ہے۔ جو آزاد کشمیر کے کل رقبے کا %4 ہے۔ اس ضلع کی آبادی 340,000 نفوس پر مشتمل ہے۔ اس ضلع کے تاریخی مقامات میں بارل اور منگ تاریخی اہمیت رکھتے ہیں۔ قلعہ بارل پلندری شہر سے 14 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس ضلع کے سیاحتی مقامات میں بارل، بلوچ، بیٹھک گجن، ٹھنڈی کسی قلعاں، بساڑی، تراڑکھل اور آزاد پین مشہور ہیں۔ تراڑکھل کے گاؤں نیریاں شریف میں ایک مذہبی و روحانی پیشوا پیر علاؤ الدین صدیقی کی کاوشوں سے ایک اسلامک یو نیورسٹی قائم کی گئی ہے۔ نیریاں شریف میں پیر محی الدین غزنوی اور ان کے صاحبزادے پیر علاؤ الد ین صدیقی کا مزار مرجع خلائق ہے۔ پلندری شہر پلندری آزاد کشمیر کا ایک چھوٹا قصبہ نما شہر ہے۔ یہ ضلع سدھنوتی کا ضلعی ہیڈ کوارٹر بھی ہے ۔ سطح سمندر سے اس کی بلندی 4500 فٹ ہے۔ 1996 میں سدھنوتی کو ضلعی درجہ ملنے کے بعد پلندری شہر کو مرکزی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ قبل ازیں پلندری ضلع پونچھ کی ایک تحصیل تھی۔ پلندری میں کیڈٹ کالج ایک مثالی تعلیمی ادارہ ہے جبکہ مولانا محمد یوسف کا قائم کردہ دینی دار العلوم بھی ایک اہم درس گاہ ہے۔ شہر میں ادارے ، ہوٹل، ریسٹ ہاؤس اور حکومتی دفاتر قائم ہیں۔ شہر میں ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاء دستیاب ہیں۔ پلندری شہر پہاڑوں کی چوٹی پر واقع ہے۔ اس کے آس پاس خوبصورت جنگلات ہیں ۔ یہاں سے پاکستان کا شہر راولپنڈی 97 کلومیٹر اور راولاکوٹ 54 کلو میٹر ہے ۔ جبکہ دارالحکومت مظفر آباد 100 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ سیاحتی اعتبار سے پلندری پر کشش مقام ہے۔ پلندری شہر سے مشرق کی سمت ایک کلومیٹر کے فاصلے پر مہاراجہ پونچھ کا تاریخی محل واقع ہے جسے مقامی لوگ باولی کہتے ہیں۔ یہ فن تعمیر کا ایک عظیم شاہکار ہے لیکن حکومتی بے حسی کے سبب یہ تاریخی عمارت خستہ حال ہو رہی ہے ۔ اس تاریخی ورثے کو بچانا اہلیان علاقہ کی قومی ذمہ داری ہے۔ 






کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ضلع سدھنوتی کی مختصر تاریخ

آزاد کشمیر کا ضلعی سدھنوتی 1996ء میں قائم ہوا۔ اس کا رقبہ 569 مربع کلو میٹر ہے۔ جو آزاد کشمیر کے کل رقبے کا %4 ہے۔ اس ضلع کی آبادی 340,000 ن...