منگل، 28 مارچ، 2023

جمہوری اور اسلامی صدارتی نظام میں واضح فرق کیا ہوتا ہے ؟


جمہوری اور اسلامی صدارتی نظام دونوں مختلف نظام ہیں جو مختلف مقاصد کے لئے تشکیل دیے جاتے ہیں۔


جمہوری نظام میں، صدارتی نظام کی بنیاد جمہوریت ہوتی ہے۔ اس نظام میں، صدر جمہوریت کا حامی ہوتا ہے جو عوام کے انتخاب سے انتظامی عہدے پر آتا ہے۔ اس طرح کے نظام میں، صدر کا عہدہ عام طور پر غیر ملکی خدمات سے ہٹ کر بلحاظ ملکی عملیات محدود ہوتا ہے۔


دوسری طرف، اسلامی نظام میں، صدارتی نظام کی بنیاد دینیت ہوتی ہے۔ اس نظام میں، صدر ایک دینی رہنما ہوتا ہے جو مسلمانوں کی ترویج اور مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ اس نظام کے تحت، صدر کا عہدہ ملک کی دینی اور دنیوی امور کے حل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔


بشمول مذہبی حکومت میں، عموماً صدر کو ایک دینی رہنما ہونا ضروری نہیں ہوتا، بلکہ دینی مجالس یا دینی رہنماؤں کی ایک شوروی رکن کی طرح کام کرتا ہے۔


اختیاری نظامات میں، جمہوری اور اسلامی صدارتی نظام میں فرق آتا ہے


جمہوری اور اسلامی صدارتی نظام کے فرق کے علاوہ، دونوں نظاموں میں بھی دیگر فرق موجود ہوتے ہیں۔ چنانچہ، یہاں کچھ اہم فرقات آپ کو بتاتے ہیں۔

نظام کے بنیادی اصول: جمہوری نظام بنیادی طور پر جمہوریت پر مبنی ہوتا ہے، جبکہ اسلامی نظام اسلام کی بنیاد پر مشتمل ہوتا ہے۔


حکومت کی شکل: جمہوری نظام میں، عوام کے انتخابات کے ذریعے ممبران پارلیمان اور صدر کو منتخب کیا جاتا ہے، جبکہ اسلامی نظام میں، حکومت عموماً ایک خاندان یا علیحدہ رہنما کی ایک اہلیت پر مشتمل ہوتی ہے۔


قانون: جمہوری نظام میں، قانون پارلیمان کی بنیاد پر بنایا جاتا ہے، جبکہ اسلامی نظام میں، قانون شریعت پر مبنی ہوتا ہے۔


حقوق اور آزادیاں: جمہوری نظام میں، افراد کے حقوق اور آزادیوں کی حفاظت پر زور دیا جاتا ہے، جبکہ اسلامی نظام میں، انصاف اور انصاف کے حصول کے لئے شریعت کی پیروی کی جاتی ہے۔


تعلیم: اسلامی نظام میں، تعلیم عموماً دینی تعلیم پر مبنی ہوتی ہے، جبکہ جمہوری نظام میں، تعلیم عمومی، تجارتی، طبی، اور دینی تعلیم سب پر مشتمل ہو


اجتماعی اور اقتصادی نظام: اسلامی نظام میں، اجتماعی اور اقتصادی نظام عموماً اسلامی اصولوں پر مبنی ہوتا ہے، جبکہ جمہوری نظام میں، اجتماعی اور اقتصادی نظام کے ترتیبات مختلف ہو سکتے ہیں۔


مذہب: جمہوری نظام میں، مذہب کی پیروی کی پوری آزادی موجود ہے، جبکہ اسلامی نظام میں، عموماً صرف اسلام کی پیروی کی اجازت دی جاتی ہے۔


نظامی ادارے: اسلامی نظام میں، نظامی ادارے (مثلاً قضائی نظام) شریعت پر مبنی ہوتے ہیں، جبکہ جمہوری نظام میں، نظامی ادارے عموماً قانون پر مبنی ہوتے ہیں۔


خدمات عوام: جمہوری نظام میں، خدمات عوام کی پیشکش کے لئے سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے رقابت کرتی ہیں، جبکہ اسلامی نظام میں، حکومت کو افراد کی ضروریات کی تعلیم دینے کی ذمہ داری ہوتی ہے۔


امن وامان: دونوں نظاموں میں امن و امان کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن ان کے حصول کے طریقے مختلف ہو سکتے ہیں۔ جمہوری نظام میں، عوام کی رائے اور حقوق کی حفاظت کی جاتی ہے، جبکہ اسلامی نظام میں، شریعت کی پیروی کی جاتی ہے جو امن و امان کی حصول کے لئے ضروری ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

ضلع سدھنوتی کی مختصر تاریخ

آزاد کشمیر کا ضلعی سدھنوتی 1996ء میں قائم ہوا۔ اس کا رقبہ 569 مربع کلو میٹر ہے۔ جو آزاد کشمیر کے کل رقبے کا %4 ہے۔ اس ضلع کی آبادی 340,000 ن...